نیویارک میں متعینہ ہندوستانی ڈپٹی قونصل جنرل دیویانی کھوبراگاڈے کی گرفتاری پر نئی دہلی کا سخت جوابی اقدام۔ امریکہ کی جانب سے کارروائی کی مدافعت
اہم خدوخال
آئی ڈی کارڈس واپس کردینے کی ہدایت
ایرپورٹ پاسس سے دستبرداری
دہلی میں سفارتخانہ سے ٹریفک رکاوٹیں ہٹادی گئیں
سفارتخانہ کو تمام درآمدی کلیرنس روک دی گئی
امریکی سفارتخانہ کے ہندوستانی ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر تفصیلات کی طلبی
امریکی اسکولوں میں برسرخدمت ہندوستانیوں کی تفصیلات بھی طلب
نئی دہلی ۔17۔ دسمبر (پی ٹی آئی) نیویارک میں اپنے ڈپٹی قونصل جنرل کی گرفتاری پر شدید ردِعمل کے بطور ہندوستان نے آج امریکہ کو منہ توڑ سفارتی جواب دیتے ہوئے امریکی سفارتکاروں کی مراعات کو گھٹا دیا اور تمام امریکی سفارت کاروں اور اُن کے افراد خاندان سے سفارتی سہولتیں واپس لینے کا اعلان کیا۔ اُن کے تمام ایرپورٹ پاسس سے دستبرداری اختیار کرلی اور سفارتخانہ کے لئے شراب کے بشمول درآمدی کلیرنس روک دی۔ خاتون سفارتکار دیویانی کھوبراگیڈ کی گرفتاری‘ اور جامہ تلاشی کو ’’بربریت‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے حکومت ہند نے سخت برہمی ظاہر کی اور غیرمعمولی اقدام کرتے ہوئے تمام امریکی سفارتی عملہ اور اُن کے افراد خاندان کو اپنے آئی ڈی کارڈس فی الفور واپس کردینے کا حکم دیا۔ امریکی سفارتخانہ میں برسرخدمت ہندوستانی عملہ بشمول سفارت کاروں کے پاس کام کرنے والے گھریلو ملازمین کو دی جانے والی تنخواہوں کے بشمول اہم معلومات فراہم کرنے کے لئے بھی کہا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ امریکی سفارتی عملہ کو اب ویسی ہی سہولتیں دی جائیں گی جیسی امریکہ میں ہمارے سفارتخانوں کو امریکہ فراہم کرتا ہے۔ حکومت نے
امریکہ سے کہا ہے کہ امریکی اسکولوں میں کام کرنے والے تمام ہندوستانی ٹیچروں سے متعلق ویزا اور دیگر تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ان اسکولوں میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کی تنخواہوں اور بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ بھی حوالہ کیا جائے۔ ان اقدامات کے ساتھ حکومت نے امریکی سفارتخانہ کے لئے شراب کے بشمول تمام امپورٹ کلیرنس روک دی ہے۔ دیویانی کی گرفتاری پر ہندوستان کی برہمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دہلی میں نیائے مارگ پر امریکی سفارتخانہ کے قریب کھڑی کی گئی ٹریفک رکاوٹیں ہٹادی گئیں۔ صرف سیکوریٹی پیکٹ تعینات رکھا گیا۔ ڈپٹی قونصل جنرل دیویانی کھوبراگیڈ کو گذشتہ ہفتہ ویزا دھوکہ دہی الزامات پر نیویارک میں برسرعام ہتھکڑی لگاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے امریکی سفیر نینسی پاول کو طلب کرتے ہوئے اس سلسلہ میں حکومت ہند کی ناراضگی سے واقف کروایا۔ سمجھا جاتا ہے کہ حکومت امریکی سفارت کاروں کو حاصل رعایتیں اور فوائد پر بھی نظرثانی کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسی دوران امریکہ نے دیویانی کی نیویارک پولیس کی جانب سے جامہ تلاشی کی عملاً مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی گرفتاری کے دوران میعاری طریقہ کار ملحوظ رکھا گیا۔ وزارت خارجہ کی نائب ترجمان میری ہرٹ نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی سیکوریٹی نے جو وزارت خارجہ کے دائرہ کار میں آتی ہے اُن (دیویانی) کی گرفتاری میں میعاری طریقہ کار کو ملحوظ رکھا۔ 1999ء بیاچ کی آئی ایف ایس عہدیدار 39سالہ دیویانی کو نیویارک کی ایک سڑک پر امریکی حکام نے اُس وقت برسرعام ہتھکڑی لگاتے ہوئے حراست میں لیا تھا جب وہ اپنی دختر کو اسکول چھوڑنے پہنچیں۔ اُنہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے 2.5لاکھ ڈالر کی ضمانت پر اُنہیں رہا کیا۔ دیویانی کو گرفتاری کے بعد ڈرگ نشہ بازوں کے ساتھ محروس رکھا گیا اور اُن کے لعاب کا ڈی این اے بھی کروایا گیا۔